9/11

11 ستمبر
اِک تاریخ
اِک نظر

آج سے 19 سال قبل امریکی شہر نیویارک میں ہونے والا اندوہناک و ہولناک دہشت گردی کا واقعہ جس نے دنیابھر کی معاشی، اقتصادی و معاشرتی نظام کو یکسر تبدیل کر کے رکھ دیا، جس کے اثرات آج عرصہ گزرنے کے باوجود بھی ہم اُس کے مَنفی مُضمرات کا سامنا کر رہے ہیں۔

نیویارک کے علاقہ لوور مینہٹن میں واقع دنیا کی بُلند ترین عمارت ولڈ ٹریڈ سینٹر میں گُھس کر پَھٹ جانے والے دو مُسافر جہازوں اور یکے بعد دیگرے امریکی دفاعی ادارہ پینٹیگون اور پینسلوانیا پر دہشت و تباہی کی خطرناک تاریخ رقم کرنے والے طیاروں نے ناصرف 3،000 لوگوں کو لُقمہ اَجل بنا ڈالا بلکہ اس واقعہ میں 25،000 افراد شدید جسمانی و ذہنی زخموں میں مبتلا ہوئے اور ایک اندازے کے مطابق تقریباً 10 ارب ڈالر کے انفراسٹرکچر و تنصیبات کو نقصان پہنچا۔

اس ہولناک واقعہ کے بعد امریکی و دیگر یورپین ممالک کی اسٹاک مارکیٹوں کو قریباً ایک ہفتہ کے لئے بند کردیا گیا جو تاریخ میں اول و دوسری جنگِ عظیم کے بعد پہلی بار ہوا، ہفتہ دس دنوں کے بعد کھلنے والی مارکیٹیں %10 سے %20 تک گِر گئیں، صرف بیمہ انڈسٹریز کو 40 ارب ڈالر کا نقصان اُٹھانا پڑا، اُس وقت جب سونا 215$ کا ایک آؤنس پر بند ہوا تو دس دنوں کے بعد %25 اضافہ کے ساتھ 287$ پر اپنی تجارتی سرگرمیاں شروع کیں۔

911 کے واقعہ میں جہاں امریکی و دیگر دنیا بھر کو اقتصادی و معاشی نقصان پہنچا وہیں قریباً 500،000 لوگ بیروزگار ہوئے، اُس وقت کے امریکی سینٹرل بینک کے چئیرمین جناب ایلن گرین اسپین نے امریکی بازاروں کے کُھلنے سے پہلے ہی شرح سود میں %0.50 کٹوتی کا اعلان کردیا لیکن اس کے باوجود امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں شدید مندی کو نہ روکا جا سکا، امریکہ و یورپین ممالک میں خوف و ہراس کا یہ عالم ہو چکا تھا کہ فُٹ پاتھ پر رکھے ہوئے خالی لفافے پر پوری پوری عمارات کو خالی کروا لیا جاتا تھا۔

یہ ایک حقیقت ہے 9/11 ایک ظالمانہ کاروائی تھی جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، ہمیں مختلف چیلنجز کا مقابلہ اپنی علمی و تعلیمی قابلیت سے کرنے کو ترجیح دینی چاہیے، آج دنیا واقعی بدل چکی ہے، آج دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں اپنی علمی صلاحیتوں کی وجہ سے ہی دنیا پر راج کر رہی ہیں، آج کی دنیا بُلیٹس و بومبس کی نہیں، آج کی دُنیا بِٹس اینڈ بائٹس کی ہے۔

تحریر:
شَیخ مُحمّد یٰسین
فوریکس/گولڈ/اسٹاکس
کراچی