Default title

:اہم موضوع
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مؤاخذہ

ماہِ فروری میں ہونے والا مؤاخذہ اور امریکی سیاست کا ایک نیا موڑ، امریکی تاریخ میں کبھی بھی کسی صدر کو دو دفعہ مؤاخذہ کے لئے طلب نہیں کیا گیا، 6 جنوری کوصدر ٹرمپ کے حامیوں کی جانب سے ہونے والے کپیٹل ہِل حملہ پر امریکی کانگریس میں پائے جانے والے غم و غصہ کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مؤاخذہ کے لئے بلایا جا رہا ہے۔
یاد رہے اس سے قبل امریکی ہاؤس آف ریپریزنٹیٹو مؤاخذہ کے حوالہ سے Yes کہہ چکا ہے، اب امریکی سینٹ میں 8 فروری کے بلائے جانے والے اجلاس میں اس سلسلہ میں ووٹ ڈالا جائے گا کہ آیا ٹرمپ کو مؤاخذہ کے لئے طلب کیا جائے یا نہیں۔
اس حوالہ سے ٹرمپ مؤاخذہ سے بچنے کی ہر حربہ استعمال کریں گے۔
حالیہ انتخابات کے بعد اب امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹ کی اکثریت ہے، ٹرمپ ہر ممکن کوشش کریں گے کہ ڈیموکریٹ پارٹی کے ممبران بھی ان کے حق میں ووٹ ڈالیں تاکہ سن 2024ع کے انتخابات میں ٹرمپ کی اہلیت برقرار رہے، لیکن اگر معاملات اس کے برعکس نکلے اور ٹرمپ کا مؤاخذہ ہونا قرار پایا تو امریکی سیاسی منظر نامہ یکسر تبدیل ہو سکتا ہے۔

اس سے قبل ٹرمپ سن 2016ع کے انتخابات میں روسی مداخلت کے الزام پر مؤاخذہ کا سامنا کر چکے ہیں جو امریکی کانگریس میں اِبہام کی نظر ہوتے ہوئے ٹرمپ کے حق میں ختم کر دیا گیا۔
امریکی سینیٹ کو مؤاخذہ کے لئے 67 (2/3) ووٹ درکار ہونگے جو ایک مشکل مرحلہ ہو گا۔

تحریر:
شَیخ مُحمّد یٰسین
اسٹاکس،/فوریکس/گولڈ
کراچی